آج کی کتاب

0
1926

کتاب کا نام: عوامی لیڈر
مصنف: ڈاکٹر مبشر حسن

ڈاکٹر مبشر حسن مرحوم کا شمار پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی ارکان میں ہوتا تھا۔ وہ پی پی پی کے بانی چیرمین اور سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی رفقا میں شمار ہوتے تھے۔ ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں پاکستان کے وزیر خزانہ بھی رہے۔ انیس سو ستر کی دہائی میں صنعتوں کو قومیانے کے پالیسی کے حامی تھے۔ گلبرگ میں ان کی رہائشگاہ یا کہیں اور بھی ملاقات ہوتی تو وہ ذوالفقار علی بھٹو کی پالیسیوں کا دفاع کرتے نظر آتے۔ یہ سلسلہ ان کی وفات تک جاری رہا۔ زیر نظر کتاب عوامی لیڈر میں بھی انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کی زندگی کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی ہے۔ کتاب کے آغاز میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور کانگرسی لیڈر کرم داس موہن چند گاندھی کی سیاسی زندگی کے بارے میں تفصیل سے لکھا گیا ہے۔ مسلمانوں کے برصغیر پاک و ہند کی صدیوں طویل تاریخ میں جداگانہ تشخص کے مختلف مراحل بھی بیان کیے گئے ہیں۔ لیکن بعد کے ابواب میں ذوالفقار علی بھٹو کی جنرل ایوب خان کی حکومت کے وزیر خارجہ سے لے کر بعد میں معاہدہ تاشقند کے مخالف کے طور ان کی کارکردگی کا بھرپور احاطہ کیا گیا ہے۔ انیس سو پینسٹھ کی جنگ کے دوران اور بعد میں بھٹو نے کیسے اپنے سیاسی کیریر کو آگے بڑھایا ۔ اس کا بھر پور تذکرہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر مبشر حسن کے مطابق ستمبر انیس سو پینسٹھ سے پہلے ذوالفقار علی بھٹو کو یقین تھا کہ بھارت کبھی بھی بین الاقوامی سرحد پار نہیں کرے گا۔ مگر ایسا نہیں ہوا۔ بھارت نے لاہور پر حملہ کیا اور سترہ روزہ جنگ ہوئی۔ جنگ کے بعد معاہدہ تاشقند کی مخالفت کے بعد بھٹو لاہور میں آئے جہاں ان کا فقید المثال استقبال ہوا۔ ایک سو بہتر صفحات پر مشتمل کتاب میں ڈاکٹر مبشر حسن نے بھٹو کے ان تمام خواص پر بات کی ہے۔ جو کہ ان کو عوامی لیڈر بنانے میں مدد گار ثابت ہوئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here