ملٹھی: ۔ سینکڑوں امراض کا تریاق

0
1269


تحریر: محمد لقمان

گلا خراب ہونے یا کھانسی کی صورت میں کسی حکیم کے پاس جائیں تو وہ آپ کو جوشاندے کا پورا پیکٹ پکڑا دے گا۔ جس میں عناب ، بنفشہ او ر دیگر جڑی بوٹیوں کے علاوہ زردی مائل جڑ نما لکڑی کے ٹکڑے بھی ہوں گے۔ جن کو عرف عام میں ملٹھی کہا جاتا ہے۔ یہی ملٹھی پسی ہوئی حالت میں پان اور گلے کے آرام کے لئے بکنے والی گولیوں میں ڈالی جاتی ہے۔ ایک وقت تھا کہ انگریزی یعنی ایلوپیتھک ادویات میں اس کا رس اور ست بطور ایکسپیکٹورینٹ کثرت سے استعمال ہوتا تھا۔۔ آخر یہ جادوئی پودا ہے کیا۔ جس کا استعمال منٹوں میں کھانسی کی تکلیف ختم کردیتا ہے۔ ملٹھی کو انگریزی میں Liquorice Sweet Wood کہتے ہیں۔ملٹھی مشرق وسطی ، وسطی ایشیا اور افغانستان میں عام پائی جاتی ہے۔ پاکستان میں صوبہ بلوچستان اور چترال کے علاقے میں خود رو پودے کے طور پر پائی جاتی ہے۔ جبکہعراق،اسپین،یونان،چین اور اٹلی میں بڑے پیمانے پر تجارتی پیمانے کاشت کی جاتی ہے۔ اسپین میں ملٹھی کو پہلی بار تیرہویں صدی عیسوی میں کاشت کیا گیا جبکہ برطانیہ میں اس کی کاشت سولہویں صدی میں شروع کی گئی۔
قدیم زمانے ہی سے ملٹھی کو جڑ کو استعمال کیا جارہا ہے۔ ر اس کی جڑ چوسنے کے بعد انسان بغیر پانی کے بارہ دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔ قدیم چینی علم الادویہ میں بھی ملٹھی کو پیاس،کھانسی،بخار میں استعمال کیا جاتا تھا اور اس کا مسلسل استعمال عمر میں اضافے کا باعث سمجھا جاتا تھا۔ سائنسی تحقیقات کے مطابق ملٹھی میں گلوکوز، کاربوہائیڈریٹس،، فاسفورس، سلفیورک اور میلک ایسڈ،وٹامن سی،کیلشیم اور میگنیشیم کے نمک اور گلاسیرایزین شامل ہیں۔ گلاسیرایزین شکر سے 50 سے 200 گنا زیادہ میٹھا ہوتا ہے۔ ملٹھی اپنی گرم خاصیت کی بنا پر بواسیر،تپ دق اورخشک دمے میں استعمال کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ملٹھی کا استعمال یرقان میں آنکھوں کی زردی ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کا جوشاندہ پینے سے بذریعہ قے بلغم خارج ہوتا ہے اور پھیپھڑے کی نالیاں صاف ہوجاتی ہیں۔ قے نہ آنے کی صورت میں بذریعہ دست پیٹ صاف ہوجاتا ہے اور سینہ و حلق کی ترشی زائل ہوجاتی ہے۔یورپ میں السر کے علاج کے لیے ملٹھی استعمال کی جاتی ہے۔ جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ معدے کے زخمی خلیوں کو ٹھیک کرنے میں ملٹھی مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ ملٹھی کا استعمال ہاتھ پاوں کی جلن اور اخراج خون میں فائدہ مند ہے۔ نیزٹی بی،ورم اورپتے کی پتھری کے لیے بہترین ہے۔
وزن میں کمی لانے کے لیے ملٹھی کا قہوہ مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کم وقت میں وزن کو کم کرنا چاہتے ہیں یا پیٹ کے گرد بنی ہوئی چربی کو گھلانا چاہتے ہیں تو ملٹھی کے قہوے کے استعمال کے ساتھ ورزش کو اپنا معمول بنا لیں۔ کیوں کہ ورزش کے طبی فوائد سے ملٹھی کی افادیت بڑھ جائے گی۔
ملٹھی کے استعمال سے قوت مدافعت کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے جس سے جسم کو مختلف بیماریوں سے لڑنے میں مدد ملتی ہے جب کہ بیماریوں سے محفوظ ہونے کی وجہ سے صحت بھی برقرار رہتی ہے۔
بیکٹیریا کی وجہ سے دانتوں کے بہت سسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن میں کیویٹی سر فہرست ہے۔ ملٹھی میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں، اس لیے اس کے استعمال سے دانتوں کے مسائل کی وجہ بننے والے بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے اور سانس کی بو کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here