تحریر: محمد لقمان
کوالالمپور۔۔۔۔گاوں سے شہر کیسے بنا (۱ٌ)
ایرپورٹ سے کوالالمپور شہر کی طرف آئیں تو جنوبی ایشیا کے شہروں لاہور اور نئی دہلی کے برعکس یہاں بے ربط ٹریفک نظر نہیں آتی۔ بڑے نظم اور ترتیب سے چلتی گاڑیاں یہ احساس دلاتی ہیں کہ ملائشیا نے صرف معیشت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہی ترقی نہیں کی بلکہ وہ ہم سے اخلاقی طور پر بھی بہت آگے ہیں۔ سڑک کنارے اشتہارات اور بڑے بڑے بل بورڈ تو نظر آتے ہیں۔ مگر ان پر ایسی تصاویر نہیں ہوتیں جن سے گاڑی چلانے والے کی نظر بھٹکے۔ پاکستان کی طرح موبائل اور انٹرنیٹ کمپنیوں کے اشتہارات بڑے عام ہیں۔ 17 لاکھ سے زائد آبادی والا شہر 243 مربع کلومیٹر کے رقبے پر موجود ہے۔ یعنی ہر مربع کلومیٹر میں 7 ہزار کے لگ بھگ افراد آباد ہیں۔ لیکن پوری کلانگ وادی کے تمام چھوٹے بڑے شہروں کو ایک ساتھ شمار کیا جائے تو کوالالمپور اور گردونواح کی کل آبادی 72 لاکھ تک پہنچ جاتی ہے۔ یہ چھوٹے چھوٹے شہروں کا کمال ہے کہ خاص کوالالمپور کی آبادی سترہ اٹھارہ لاکھ تک ہی محدود ہے۔ پترا جایا کے قیام کے بعد کوالالمپور بھلے سے ملائشیا کا انتظامی دارالحکومت نہیں ہے۔ مگر ابھی بھی یہ ثقافتی، مالیاتی اور معاشی مرکز ہے۔ سب سے بڑی بات کہ یہاں ملک کی پارلیمنٹ اور ملائشیا کے بادشاہ کی سرکاری رہائش گاہ یعنی استانہ نگارا موجود ہے۔ کوالالمپور کے شہریوں کی نقل و حمل کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ کا بڑا مربوط نظام ہے۔ جس میں لاہور کی طرح ماس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم ، اورنج ٹرین کی طرح کا لائٹ میٹرو ، بس ریپڈ ٹرانزٹ ، مونو ریل اور ایرپورٹ ریل لنک ہر وقت نقل و حمل کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ انہی سہولتوں کی وجہ سے ہر روز لاکھوں غیر ملکی سیاح ملائشیا خصوصاً کوالالمپور آتے ہیں۔
کوالالمپور ھمیشہ سے ہی اتنا جدید شہر نہیں تھا۔ ابتدا میں یہ ایک چھوٹی سی بستی تھی۔ اس کا نام ملائی زبان کے دو الفاظ کوالا اور لمپور کے ملنے سے بنا ہے۔ جن کے لغوی معنی سنگم اور کیچڑ کے ہیں۔ اصل میں یہ شہر سیلانگور ریاست کے دو دریاوں گومبیک اور کلانگ کے سنگم پر واقع ہے۔ اس کو 1857 میں ایک قصبے کی حیثیت مل گئی۔ کبھی یہ ملائی نسل کے حکمرانوں کے زیر انتظام رہا تو کبھی چینی اس پر حکمران رہے۔ چینیوں اور ملائیوں کے درمیان رسی کشی کی وجہ سے 1872 میں یہ شہر مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ۔ اور 1873 میں ایک چینی سردار اس پر قابض ہوگیا۔ 1886 میں کوالالمپور اور کلانگ کے درمیان ریلوے لائن تعمیر ہوئی۔ 1890 تک شہر کی آبادی بڑھ کر 20 ہزار تک پہنچ گئی۔ 1896 میں کوالالمپور ملائی ریاستوں کے وفاق کا دارالحکومت بنا دیا گیا۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران یہ شہر پہلے جاپانیوں کے قبضے میں رہا بعد میں برطانیہ کے زیر انتظام آگیا۔ 1957 میں جب ملائشیا کو آزادی ملی تو کوالالمپور کو اس کا دارالحکومت قرار دے دیا گیا۔