معیشت میں نمو کا رجحان برقرار ہے۔ اسٹیٹ بینک کی تیسری سہ ماہی رپورٹ

0
3017
State Bank issues report for third quarter

 

حقیقی جی ڈی پی کی نمو میں اضافے کا رجحان جاری ہے اور مالی سال 17ء میں یہ بڑھ کر ایک دہائی کی بلند ترین سطح 5.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ یہ بات آج جاری ہونے والی بینک دولت پاکستان کی پاکستانی معیشت کی کیفیت پر تیسری سہ ماہی رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ نجی شعبے کے قرضے و سرمایہ کاری جیسے معاشی اظہاریے بھی حوصلہ افزا تصویر پیش کر رہے ہیں جبکہ مہنگائی ہدف سے کم رہی ہے۔

رپورٹ میں مالی سال 17ء کے دوران زرعی شعبے کی بحالی کو بھی اجاگر کیا گیا ہے جسے کھاد پر زراعانت، ٹریکٹروں پر سیلز ٹیکس میں کمی اور مالیات تک رسائی میں اضافے جیسے معاون پالیسی اقدامات سے تقویت حاصل ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق زراعت کی صورت حال میں بہتری نے تجارت اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں پر مثبت اثرات مرتب کیے۔ سرکاری شعبے کا ترقیاتی پروگرام (PSDP) اور چین پاکستان اقتصادی راہداری سے متعلق سرگرمیوں کے حوالے سے بھی تعمیرات سے منسلک صنعتوں کی کارکردگی میں بہتری کا عمل جاری رہا۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کاروباری احساسات میں مجموعی بہتری کے ساتھ معاون پالیسیوں (تاریخ کی پست ترین شرح سود، انفراسٹرکچر پر بلند اخراجات اور امن و امان کی بہتر صورت حال) سے کئی فرموں کی حوصلہ افزائی ہوئی کہ وہ اپنی پیداواری گنجائش میں توسیع کریں۔ اس کی عکاسی مالی سال 17ء میں نجی شعبے کے قرضوں میں خاصے اضافے سے ہوتی ہے، جس میں معین سرمایہ کاری قرضوں کا بڑا حصہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مشینری کی درآمدات میں اضافہ بھی ہوا ہے۔

رپورٹ میں برآمدات اور کارکنوں کی ترسیلات زر میں کمی کا ذکر بھی کیا گیا ہے جس کے ساتھ درآمدات میں اضافے کے نتیجے میں گذشتہ برس کے مقابلے میں جاری کھاتے کا خسارہ بلند سطح پر پہنچ گیا۔فنانسنگ کے لحاظ سے جولائی تا مارچ مالی سال 17ء میں سرکاری بیرونی رقوم کی آمد گذشتہ برس کی سطح پر رہی جبکہ بیرونی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) اور بیرونی جزدانی سرمایہ کاری (FPI)  دونوں میں رقوم کی آمد بڑھی ہے۔ اگرچہ اس مدت میں اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہوئی لیکن یہ چار مہینوں سے زائد کی درآمدات کی اطمینان بخش طریقے سے ادائیگی کے لیے کافی ہیں۔

مالیاتی لحاظ سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی تا مارچ مالی سال 17ء کے دوران مالیاتی خسارے میں جی ڈی پی کے 3.9 فیصد تک اضافہ ہوا۔ مالیاتی سرگرمیوں میں اخراجات کا بہتر انتظام کیا گیا جس میں جاری اخراجات میں نمو محدود رہی اور ترقیاتی اخراجات میں تقریباً 15 فیصد کا اضافہ ہوا۔ تاہم ٹیکس محصولات میں نمو ہدف سے کم رہی ہے۔

رپورٹ میں معاشی نمو کی موجودہ رفتار اور مشکل سے حاصل ہونے والے معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے جاری اور مالی کھاتوں کو پائیدار سطح پر رکھنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here